ترکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسلامک اسٹیٹ کے کنٹرول والے موصل کی طرف آگے
بڑھنے میں زیادتیاں کی گئیں تو ترکی عراق کی جنگ میں مداخلت کر سکتا ہے۔ ترکی کے شمالی عراق کے اس قصبے کے ساتھ نسلی تعلقات
ہیں۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کل کہا کہ عراق میں ترکی کی فوجی موجودگی ہے
اور اگر تل افر کی لڑائی میں پاپولر موبلازیشن یونٹ (شیعہ ملیشیا) شہریوں
پر ظلم کرتی ہے تو ترکی لڑائی میں مداخلت کر سکتا ہے۔